روس جرمنی گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع
روس نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود نارڈ اسٹریم ٹو نام سے موسوم گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخا روا نے کہا ہے کہ صرف امریکہ اپنے جیو پولٹکل مفادات کی خاطر نارڈ اسٹریم ٹو کی مخالفت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مخالفت سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ دنیا کے خود مختار ملکوں کے حقوق اور قومی مفادات کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے نارڈ اسٹریم ٹو کی مخالفت دراصل یورپی یونین کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترداف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی، مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ یہ منصوبہ اس کے قومی مفادات اور ضرورتوں کے عین مطابق ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی شدید ترین مخالفت کے باوجود بحیرہ بالٹک کے راستے، روس سے جرمنی کے لئے پچپن ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی کے اس عظم منصوبے پر کام جاری ہے۔
روس پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے نارڈ اسٹریم ٹو کے تحت بارہ سو کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن بچھانے کا کام کچھ عرصے کے لیے معطل ہوگیا تھا تاہم دسمبر دو ہزار بیس میں دوبارہ شروع کردیا گیا۔
روس اور جرمنی کے درمیان توانائی کے تبادلے کے اس منصوبے کی لاگت، نو ارب یورو بتائی جاتی ہے۔