میانمار میں مزید 12 افراد کی ہلاکت
میانمار میں یکم فروری کی فوجی بغاوت ختم کرانے کے لئے اس ملک کی متبادل عبوری غیر فوجی حکومت کے رہنما کی جانب سے وعدے کے اعلان کے ساتھ ہی میانمار کے ذرائع ابلاغ نے فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں کم سے کم بارہ افراد کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈلائی میں احتجاج کرنے والے شہریوں پر سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں سیکورٹی اہلکارعام شہریوں کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں کہ گویا جنگ کی صورت حال ہو۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق پیائی شہر میں سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں پانچ اور ینگون میں ایک تیرہ سالہ نوجوان بچہ مارا گیا ہے۔
سیاسی قیدیوں کی حامی میانمار کی انجمن نے اعلان کیا ہے کہ فوجی بغاوت کے خلاف میانمار بھر میں کئے جانے والے احتجاج میں اب تک ستر سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے بغاوت کر کے یکم فروری سے اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے جبکہ اس نے حکمراں جماعت کے کئی رہنماؤں منجملہ آنگ سان سوچی کو گھر میں نظر بند کر رکھا ہے جس پر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔