میانمار میں مظاہرین کا قتل عام
میانمار کی فوج نے مسلسل دوسرے روز بھی مظاہرین کا بہیمانہ قتل عام کیا اور پیر کو بھی مظاہرین پر گولیاں برساکر کم سے کم چـودہ افراد کو ہلاک کر دیا۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین اور فوجیوں کے درمیان ینگوں میں ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں افراد مارے گئے ہیں جن میں تقریبا سبھی مظاہرین ہیں۔
پیرکو بھی میانمار کے فوجیوں نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرکے کم سے کم چودہ افراد کو ہلاک کردیا۔
قبل ازیں اتوار کو ینگون میں فوجیوں نے مظاہرین پر حملہ کرکے چالیس کے قریب افراد کو، جو آمریت کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، ہلاک کردیا۔
اتوار کو مظاہرین اور فوجیوں کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مظاہرین نے ایک چینی گارمنٹ فیکٹری کو آگ لگا دی۔ آتش سوزی کے نتیجے میں کارخانے کے درجنوں ملازمین جھلس کر زخمی ہوگئے۔
بعدازاں ہونے والی جھڑپوں میں انتالیس مظاہرین اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔
میانمار میں جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک، ایک سو تیس سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ دو ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیاگیا۔
یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں