میانمار میں مظاہرین پر فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پچاس تک پہنچ گئی updated
میانمار میں مسلح افواج کے دن فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پچاس ہوگئی ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سنیچر کو ینگون سمیت میانمار کے بہت سے شہروں اور قصبوں میں لوگوں نے فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکل کے مظاہرے کئے۔
اس رپورٹ کے مطابق ینگون ڈالا کے نواحی علاقے میں ایک پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرین پر فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی ۔
اس فائرنگ میں کم سے کم پچاس افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے ۔
سنیچرکو میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف لوگوں نے سڑکوں پر نکل کے ایسی حالت میں مظاہرے کئے ہیں کہ فوجی کمان نے جمعے کی شام ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا تھا کہ اگر سنیچر کو فوج کے خلاف مظاہرے کئے گئے تو مظاہرین کے سروں اور پیٹھ پر گولیاں لگ سکتی ہیں ۔
میانمار کی فوجی کمان نے اعلان کیا تھا کہ سیکورٹی دستوں کو مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں ۔اس رپورٹ کے مطابق میانمار کے دارالحکومت نیپائٹاؤ میں مسلح افواج کے دن کی پریڈ سے خطاب میں سینیئر جنرل من آنگ ہیلائنگ نے بغیر کوئی ٹائم فریم دیئے ملک میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا ۔ انھوں نے کہا کہ فوج، جمہوریت کے تحفظ کے لئے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔