Apr ۰۴, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۸ Asia/Tehran
  • میانمار کےصوبے کارین پر بمباری

میانمار کے فوجی حکمرانوں نے فوجی کودتا کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو سرکوب کرنے کے ساتھ اس ملک کے جنوب مشرقی علاقوں پر بمباری کی۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی مسلح جماعت یونین آف نیشنل کارین نے جو کارین صوبے کی آزادی کیلئے مسلحانہ جدوجہد کر رہی ہے اعلان کیا ہے کہ فوج کی جانب سے ہونے والی بمباری میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا ہے اور کئی اسکول اور گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس جماعت نے کہا ہے کہ ہونےوالی بمباری کے نتیجے میں متعدد طلبہ جاں بحق ہوئے اور 12 ہزار سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف کوچ کر گئے۔

واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آن سانگ سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ۔

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہرین پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 مہینے کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 510 سے زائد ہو گئی ہے۔ جب کہ مظاہروں میں مارے گئے افراد کی صحیح تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

میانمار کی فوجی قیادت پر مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لیے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی ہے۔

ٹیگس