Apr ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۶:۵۱ Asia/Tehran
  • خودساختہ اسرائيلی ریاست کے وزیراعظم کی پیشی

بن یامین نیتن ہاہو رشوت ستانی اور جعل سازی کے الزامات کے تحت مخالفین کے نرغے میں حکومت سازی میں کوشاں ہیں۔

خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو رشوت اور جعل سازی کے الزامات کے مقد مے میں مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران استغاثہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے میڈیا کی بڑی شخصیات کو کاروباری فائدہ پہنچانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

وزیراعظم نے اختیارات کے ذریعے  اپنے ہمنوا صہیونی ذرائع ابلاغ کے مالکان کو مراعات دلوائیں اور انہیں اپنے مفاد میں استعمال کیا۔

نیتن یاہو پہلے حکومتی سربراہ ہیں، جنہیں منصب پر رہتے ہوئے سرکاری طور پر الزامات کا سامنا ہے۔ تاہم وہ بڑی ڈھٹائی سے تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو کی عدالت میں پیشی ایسے وقت ہوئی کہ جب ملک کے صدر نئی حکومت کی تشکیل کے لیے مشاورت کر رہے ہیں۔

 اسرائیل میں 23 مارچ کے انتخابات میں بنیامین نیتن یاہو کی لیکوڈپارٹی 120 نشستوں کے پارلیمان میں 30 نشستیں جیت کر سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تاہم حکومت بنانے کے لیے یہ تعداد ناکافی ہے۔

 بنیامین نیتن یاہوکی کوشش ہے کہ وہ دیگر ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مل کر دوبارہ اپنی حکومت قائم کر لیں۔ اسرائیل میں جاری سیاسی بحران اب بہت طول پکڑ گیا ہے۔ 23 مارچ کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات 2 سال کے اندر ہونے والے چوتھے غیر فیصلہ کن انتخابات تھے۔

بن یامین نیتن یاہو کابینہ کی تشکیل اور لیکوڈ پارٹی کی حکومت کو دوبارہ اقتدار ميں لانے کے لئے عرب ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات اور ایرانو فوبیا کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اپنے ایک تازہ بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے لیکوڈ پارٹی کی حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔

ٹیگس