میانمار میں مزید گیارہ مظاہرین ہلاک
میانمار میں فوج اور سیکورٹی فورس کے ہاتھوں مظاہرین کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے-
مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ جمعرات کو شمال مغربی میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران سیکورٹی فورس کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں مزید گیارہ مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق میانمارمیں فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک ہونے والے مظاہروں کے دوران پچاس بچوں سمیت چھے سو عام شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ستائیس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
ادھر میانمار کی معزول حکومت کے ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہزاروں دستاویزی شواہد اور ثبوت اقوام متحدہ کے حوالے کیے ہیں۔
اسی دوران سی آر پی ایچ نامی ایک مقامی گروپ نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
سی آر پی ایچ کا کہنا ہے کہ اسے پھانسیوں، ایذا رسانیوں اورغیر قانونی گرفتاری کے بارے میں ایک لاکھ اسی ہزار دستاویزی شواہد موصول ہوئے ہیں جن سے ملک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا پتہ چلتا ہے۔