میانمار کے دسیوں اعلی سرکاری عہدیداروں پر پابندی
امریکہ ، برطانیہ اور کینیڈا نے میانمار کے دسیوں فوجی جنریلوں اور سرکاری کمپنیوں کے عہدیداروں پر پابندی عائد کردی ہے -
رویٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی وزارت خزانہ نے عوام پر تشدد کے جرم میں میانمار کے تیرہ اعلی فوجی عہدیداروں اور وزیروں پر پابندی نافذ کردی ہے۔
یہ پابندیاں ، میانمار کے خلاف امریکہ کے جدید ترین اقدامات شمار ہوتی ہیں۔
درایں اثن کینیڈا نے بھی میانمار کے اعلی سرکاری عہدیداروں اور فوج سے وابستہ اداروں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانیہ نے بھی میانمار کی ایک سرکاری کمپنی پر پابندی عائد کرنے کی خبر دی ہے۔
میانمار کی فوج نے پہلی فروری کو انتخابات میں دھاندلی کے بہانے آنگ سان سوچی اور دیگرحکومتی عہدیداروں کو گرفتار کر کے اقتدار پر قبضہ کرلیا ہے۔
فوج کی بغاوت کے بعد سے میانمار کے عوام مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں اور سابق حکومت کے حکام کی آزادی اور فوج سے بیرکوں میں جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔