ڈنمارک کے گستاخ کارٹونسٹ کا خاتمہ ہوا
گستاخانہ خاکے بنانے والے ڈنمارک کے ملعون کارٹونسٹ کو موت نے جکڑ لیا۔
جنگ آن لائن کے مطابق ملعون کارٹونسٹ ویسٹر گارڈ کی 86 برس کی عمر میں موت کی تصدیق اس کے اہلخانہ نے کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ویسٹر گارڈ 1980 سے کارٹونسٹ کے طور پر کام کر رہا تھا اور اس نے 2005 میں ایک اخبار میں گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے جب کہ اس کے بعض خاکوں میں اسلام پر تنقید بھی کی گئی تھی۔
ویسٹر گارڈ کی جانب سے گستاخانہ خاکے بنائے جانے کے خلاف دنیا بھر میں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا تھا جب کہ ڈنمارک میں بھی اس حوالے سے احتجاج دیکھنے میں آیا تھا اور ڈنمارک کی حکومت کو اس کارٹونسٹ کے خلاف شکایات بھی موصول ہوئی تھیں۔
اس کے علاوہ فروری 2006 میں دنیا بھر میں مسلمانوں نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں ڈنمارک کے سفارتخانوں پر بھی حملے کیے گئے تھے۔ ویسٹر گارڈ کو اس کے ناپاک عزائم کی وجہ سے سکیورٹی میں چھپ کر بھی رہنا پڑا۔
چند سال قبل ایک خبر ایجنسی سے گفتگو میں اس نے شدید ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے اپنے اس عمل پر کوئی ملال نہیں ہے۔