مرکل، روتے اور جانسن کا افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
برطانوی وزیر اعظم اور جرمن چانسلر نے گروپ سیون کے رکن ملکوں سے افغانستان کی آئندہ حکومت کے بارے میں مشترکہ موقف اپنانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز ایجنسی رویٹرز کے مطابق برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن نے جرمن چانسلر کے ساتھ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر دتبادلہ خیال کیا ہے۔
بیان کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ افغانستان حکومت کو تسلیم کرنے اور طالبان کے ساتھ تعلقات کو انسانی حقوق کے احترام اور ان تمام لوگوں کے انخلا کی ضمانت فراہم کیے جانے سے مشروط کیا جائے جو افغانستان سے باہر جانا چاہتے ہیں۔
جرمن چانسلر نے ہالینڈ کے وزیراعظم سے بھی افغانستان کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
برلن میں جرمن چانسلر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آنگلامرکل ، بورس جانسن اور مارک روتے نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی شہریوں، غیر ملکی اداروں اورسفارت خانوں میں کام کرنے والے مقامی ملازمین اور ایسے تمام افغان شہرویوں کے انخلا کو ترجیح حاصل ہے جن کو تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے۔مغربی رہنماؤں کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان کی جانب سے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کی مہلت میں اضافے کا کوئی اشارہ نہیں دیا جارہا جو اکتیس اگست کو ختم ہونے والی ہے۔
مغربی ممالک ایک بڑے فضائی آپریشن کے ذریعے اب تک ستر ہزار افراد کو افغانستان سے باہرنتقل کرچکے ہیں جن میں نیٹو کے اہلکار اور عام شہری بھی شامل ہیں۔