Oct ۱۵, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  • ہوانا سینڈروم نے سیکڑوں امریکی سفارتکاروں کا شکار کیا

امریکی سینٹروں نے ہوانا سینڈروم نامی ایک بیماری کو قومی سلامتی کے لیے سنگیں خطرہ قرار دیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹروں کے ایک گروپ نے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے نام خط میں ہوانا سینڈروم کے فوری تدارک کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے یہ موذی بیماری جس نے غیر ممالک کا سفر کرنے والے سیکڑوں امریکی سفارت کاروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ملکی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ شمار ہوتی ہے۔

بعض حلقوں میں امریکی وزارت خارجہ پر ہوانا سینڈروم کے حوالے سے لاپرواہی برتنے کا الزم بھی عائد کیا گیاہے۔ یہ موذی بیماری سب سے پہلے کیوبا کے دارالحکومت میں تعینات امریکی سفارت کاروں میں سامنے آئی تھی اسی وجہ سے یہ ہوانا سینڈروم کے نام سے مشہور ہوگئی۔

کچھ عرصہ قبل بدنام زمانہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سرغنہ نے بھی اعتراف کیا تھا کہ دو سو کے قریب امریکی عہدیدار اور ان کے اہل خانہ ہوانا سینڈروم میں مبتلا ہوچکے ہیں، جس میں آدھی تعداد سی آئی اے کے  اہلکاروں کی ہے۔

سر چکرانا، سردرد، انتہائی تھکاوٹ، الٹی کی کیفت، گھبراہٹ، پہچان کی مشکلات، سر میں گھنٹی کی آوازیں سنائی دنیا اور یادداشت کا چلا جانا اس موذی بیماری کی اہم ترین علامتیں ہیں۔

امریکی ماہرین، سورس آف انرجی کے براہ راست اثرات کو اس بیماری کی وجہ قرا ر دے رہے ہیں۔

ٹیگس