ایپل نے اسرائیلی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا
امریکا کی مشہور ایپل کمپنی نے اسرائیلی اسپائی ویئر کمپنی این ایس او گروپ کے خلاف مبینہ طور پر آئی فون صارفین کو ہیکنگ ٹولز کے ذریعے نشانہ بنانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
این ایس او کا پیگاسس سافٹ ویئر آئی فون کے ساتھ ساتھ اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے ذریعے ان فونز کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ فون کے کیمرے اور مائیکروفون کو بھی خفیہ طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے اور صارفین کو اس کی خبر تک نہیں ہو پاتی۔
اسرائیلی کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یہ اسپائی ویئر دہشت گردوں اور مجرموں کی جاسوسی کے لیے بنایا تھا لیکن گزشتہ برسوں میں پیگاسس سافٹ ویئر کو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر سیاست دانوں، صحافیوں اور سماجی کارکنوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
امریکی حکام نے NSO کمپنی کو تجارتی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے سافٹ ویئر نے صحافیوں اور کارکنوں کو نشانہ بنانے میں مدد کی۔
اب امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ضلعی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ایپل کے صارفین کو 2021 میں این ایس او گروپ کے تیار کردہ سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، جبکہ امریکی شہریوں کی جاسوسی کے لیے ایسا سافٹ ویئر استعمال کیا گیا جو اکثر بین الاقوامی سرحدیں عبور کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت فلسطین کی سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کرکے قائم کی گئی ایک غیر قانونی حکومت ہے اور اس کی سرگرمیاں وقتاً فوقتاً تشویش کا باعث رہی ہیں۔