Dec ۰۶, ۲۰۲۱ ۲۰:۳۸ Asia/Tehran
  • مظلوم مسلمانوں کو تنگ کرنے والی آنگ سان سوچی کو مشکلات کا سامنا

میانمار کی عدالت نے سول رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا سنا دی۔

میانمار کی عدالت نے سول رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ آنگ سان سوچی کو سزا عوام کو فوج کے خلاف اکسانے اور کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں سنائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں فوج کی جانب سے بنائی گئی خصوصی عدالت میں صحافیوں کو رپورٹنگ کرنے نہیں دی گئی جبکہ آنگ سان سوچی کے وکلاء پر حال ہی میں میڈیا سے بات کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔

واضح رہے کہ چھیہتر سالہ آنگ سان سوچی، جب سے فوج نے ان کی حکومت کو معزول کر دیا اس وقت سے ہی جیل میں ہیں۔

آنگ سان سوچی کے دورِ حکومت میں سال دو ہزار سولہ اور سترہ کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا جس پر دنیا بھر کی جانب سے میانمار حکومت کو شدید تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا یہاں تک کہ سوچی سے امن کا نوبل انعام بھی واپس لے لیا گیا تھا۔

میانمار کے عوام اپنے ملک میں فوجی حکومت کے خلاف ہیں۔

 

ٹیگس