اومیکرون پر واویلا بھی، میونیخ سکورٹی کانفرنس میں شرکت بھی
کورونا کے باعث دو سال کے وقفے کے بعد میونیخ سکیورٹی کانفرنس کو انڈور کانفرنس ہال میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں کئی ممالک کے اعلیٰ عہدے دار شریک ہو رہے ہیں۔
دنیا کے مختلف ملکوں کے اعلیٰ عہدے دار اور وزراء کورونا وائرس کے اومیکرون اسٹرین کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے باوجود اس بار میونیخ سکورٹی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
یہ کانفرنس 18 سے 20 فروری کو جرمنی کے میونیخ شہر میں منعقد ہوگی۔
دنیا بھر میں سکورٹی پالیسی کی نظر سے میونیخ سکورٹی کانفرنس کو بہت اہم مانا جاتا ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے یہ کانفرنس کورونا پینڈمک کی وجہہ سے آن لائن منعقد ہو رہی تھی لیکن اس بار اس کانفرنس میں دنیا کے مختلف ملکوں کے عہدیدار خود شریک ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس بار میونیخ کانفرنس میں شریک ہونے والی قابل ذکر شخصیات میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس، جرمن چانسلر اولاف شولٹز، یوکرین کے صدر ولادیمیر زلنسکی، نیٹو کے جنرل سکریٹری ینز اسٹولٹنبرگ اور یوروپی کمیشن کی سربراہ اورزولا فون در لاین شامل ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اس کانفرنس میں شریک ہونے سے انکار کر دیا ہے لیکن اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ اس کانفرنس کو ورچوئل طور پر خطاب کریں گے۔