Feb ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۵ Asia/Tehran
  • روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی بڑھانے کی امریکی کوشش

یوکرین کی سرحد پر کشیدگی میں کمی لانے میں مدد کے لئے روسی حکام کی تاکید کے باوجود امریکہ مشرقی یورپ میں بحران کو بھرپور ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو میں یوکرین میں امریکی اور روسی فوجیوں کے درمیان ممکنہ جنگ کو عالمی جنگ کے آغاز سے تعبیر کیا ہے۔جوبائیڈن نے این بی سی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی و روسی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو جاتا ہے تو عالمی جنگ شروع ہو جائے گی۔

امریکہ اور روس دونوں ممالک بیشترین ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ہیں اور دونوں ملکوں کے ایٹمی ہتھیار اس دنیا کو کئی بار تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دریں اثنا امریکہ، روس کی سیکورٹی تشویش کو نظرانداز کرتے ہوئے مسلسل مشرقی یورپ میں نیٹو کے رکن ممالک میں اپنے فوجی روانہ کر رہا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ روس نے مشرقی یورپ کی طرف نیٹو کی توسیع پر بارہا انتباہ دیا ہے اور اپنی سرحدوں کے قریب امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے فوجیوں کی بڑھتی تعداد پر سخت خبردار کیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈں نے این بی سی ٹی وی چینل سے گفتگو میں علاقے میں سیکورٹی کی صورت حال، ابتر ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی شہریوں کو یوکرین کو فوری طور پر ترک کر دینا چاہئے۔

انھوں نے کہا ہے کہ امریکی شہری یوکرین کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔

جو بائیڈن نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہمیں کسی دہشت گرد تنظیم کا سامنا ہے بلکہ ہمیں دنیا کی سب سے بڑی فوج کا سامنا ہے اور صورت حال بالکل مختلف ہے اور حالات کسی بھی وقت تبدیل ہو سکتے ہیں۔

اسی اثنا میں تاس خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ ایک سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ یوکرین کی حکومت نے امریکہ سے درخواست کی ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں اپنے متعدد ٹاڈ سسٹم تعینات کردے۔

کیف اور نیٹو کے رکن ملکوں کے یوکرین میں زیادہ سے زیادہ اسلحہ بھیجنے پر اصرار نے علاقے کی صورت حال کو بحرانی بنا دیا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس کی سرحدوں کے قریب امریکی میزائل سسٹم کی تعیناتی بلیک میلنگ کے ساتھ ساتھ ماسکو کے خلاف ایک اشتعال انگیز اقدام ہے۔

انھوں نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت سے سیاسی راہ حل کا امکان اور سفارتی طریقہ کمزور پڑتا جا رہا ہے۔

ادھر جرمن وزیر دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ برلن یوکرین کے لئے اسلحہ بھیجنے کے خلاف ہے اس لئے کہ ہتھیاروں کی فراہمی سے یوکرین کا بحران ختم کرنے میں نہ صرف یہ کہ کوئی مدد نہیں ملے گی بلکہ اس سے بحرانی صورت حال مزید ابتر بھی ہوجائے گی۔

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کریں 

ٹیگس