نائجیریہ میں مسلح افراد کے ہاتھوں 100 سے زائد افراد کا قتل عام
نائجیریہ میں مسلح افراد کے حملوں میں 100 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
نامعلوم مسلح افراد نے نائجیریہ کے مرکز میں واقع صوبے پلیٹو کے کچھ علاقوں پر حملہ کیا جس میں کم سے کم 104 لوگ مارے گئے۔ صوبے پلیٹو کے گورنر سایمن باکو نے منگل کے روز اس دردناک واقعے کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ مسلح عناصر نے قتل عام کے علاوہ بہت سے گھروں کو بھی تباہ کر دیا۔
صوبے پلیٹو کے مقامی عہدیدار عثمان عبد اللہ نے اس خبر کے حوالے سے بتایا کہ ’کوکاوا‘ علاقے میں 54 افراد کی لاشیں، ’شواکہ‘ علاقے میں 16 افراد کی لاشیں، ’گیامبااو‘ علاقے میں ایک گاؤں کے آس پاس 30 افراد کی لاشیں اور 4 لاشیں دوسرے گاؤں سے ملی ہیں۔
صوبے پلیٹو میں فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اس صوبے میں متعدد گاؤں میں لوٹ مار بھی ہوئی ہے لیکن مرنے والوں کی صحیح تعداد سامنے نہیں آئی ہے۔
نائجیریہ کے میڈیا ذرائع کے مطابق، یہ حملے اتوار کو شروع ہوئے۔
رپورٹ ملنے تک کسی گروہ نے ان حملوں کی ذمہ داری نہیں لی تھی، لیکن شک کی سوئی دہشتگرد گروہ بوکو حرام کی طرف گھوم رہی ہے۔ یہ گروہ سنہ 2009 سے نائجیریہ، کیمرون اور چاڈ میں کم سے کم 30 ہزار لوگوں کا قتل عام کر چکا ہے اور اس کی دہشتگردانہ کارروائیوں کی وجہ سےاب تک تقریباً 20 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔