جنگ یوکرین کا مقابلہ یورپ کے لئے ایک ڈراؤنا خواب
جرمنی کے صدر نے کہا ہے کہ جنگ یوکرین کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا یورپ کے لئے ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق جرمن صدر فرانک والٹر اشٹاین مایر نے دوسری عالمی جنگ کے اختتام کی ستترویں سالانہ تاریخ کی مناسبت سے منعقدہ ایک پروگرام میں یورپ کے مشترکہ ہوم گراونڈ کے مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو سابق سوویت یونین کے رہنما میخائل گورباچف نے یورپ کو دیا تھا، کہا ہے کہ اب یہ مشترکہ پلیٹ فارم ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گیا ہے۔
انھوں نے یوکرین پر روسی فوجی حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے ایک ایسے واقعے سے تعبیر کیا جس کا یورپی عوام نے درد ناک حقائق کی شکل میں مشاہدہ کیا ہے۔
فرینک والٹر اشٹائن مائر نے جرمن فوج کے جدید فوج میں تبدیل ہونے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کسی بھی مسئلے میں مذاکرات میں وہی برتر ہو سکتا ہے جو مضبوط پوزیشن میں ہو گا ۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یورپ کے ایک اہم اور نیٹو کے ایک بااثر ملک کی حیثیت سے روس کے ساتھ جرمنی کی موجودہ حکومت کے تعلقات مختلف شعبوں میں مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں اور اس وقت مختلف موضوعات پر ماسکو اور برلن کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں جن میں نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن کا مستقبل اور جزیرہ نمائے کریمیا کے روس سے الحاق کا مسئلہ بھی شامل ہے۔