صیہونی وزیر اعظم نفتالی بنیت پہلے سے زیادہ ہوئے تنہا
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے ایک اور قریبی ساتھی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا جس کی وجہ سے وہ اور بھی تنہا ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے مشیر کے مستعفی ہونے کے دو ہفتے سے بھی کم عرصے میں ان کے چیف آف اسٹاف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیت کے دفتر کے سربراہ تل گان تزوی نے پیر کو استعفیٰ دے دیا۔
صیہونی میڈیا کے حوالے سے "رائ الیوم" کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کا استعفیٰ صیہونی حکومت کی کابینہ کو درپیش مسائل کے دائرے میں توسیع کی ایک نئی علامت ہے۔ تزوی پچھلے دس برسوں سے نفتالی بینیت کے قریب ترین ساتھی رہے ہیں۔
بینیت کے ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ ان کے سیاسی مشیر شمریت میر کے استعفیٰ کے دو ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد سامنے آیا ہے۔ صہیونی میڈیا نے اس وقت لکھا تھا کہ شمریت میئر نے دوسرے مشیروں اور نفتالی بینیت کے اردگرد موجود لوگوں سے بہت زیادہ اختلاف کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا جب کہ وہ تمام مشیروں میں سب سے زیادہ قریبی تھے۔
رپورٹ کے مطابق، شمریت مئیر نے گزشتہ ایک سال کے دوران نفتالی بینیت کا چہرہ دائیں بازو کی پارٹی کے رہنما سے بدل کر ایک ایسے شخص میں تبدیل کرنے کی بھرپور کوشش کی جسے صیہونی برادری نے تمام طبقے کے نمائندے کے طور پر قبول کیا۔
دوسری جانب گزشتہ جمعے کو اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپید نے تل ابیب میں جاری سیاسی تنازعات اور موجودہ کابینہ کی مخالفت کے ردعمل میں سوگ منانے اور حکومت کو جلد الوداع کہنے کو جلد بازی کا قدم قرار دیا تھا اور اپنا کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔