یورپی یونین کے اسلحے کا اسٹاک ختم ہوگیا
یوکرین کو اسلحے کی بے تحاشہ ترسیل کے باعث یورپی یونین کے اسحلے کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔
پورپی یونین کے امور خارجہ کے سربراہ جوزف بورل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کے لیے ترسیل کے باعث ہمارے اسلحے کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے ۔ انہوں نے یورپی یونین کی دفاعی طاقت بڑھانے کے لیے فوجی بجٹ میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو ایک طاقتور اور ترقی یافتہ فوج کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے یوکرینی فوج کی مالی امداد کے لیے پانچ سو ملین ڈالر کا بجٹ مختص کیا ہے جبکہ دو ارب ڈالر کی فوجی امداد اب تک فراہم کرچکا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید اسلحہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کے معاملے نے یورپی یونین کو اندرونی تناؤ سے دوچار کر دیا ہے اور اس کا اثرسب سے زیادہ جرمنی پر پڑا جہاں رائے عامہ پوری طرح تقسیم ہوگئی ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق صرف پینتالیس فی صد جرمن شہری یوکرین کو اسلحے کی ترسیل کے حامی ہیں باقی اس کے حق میں نہیں۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق صرف پینتالیس فی صد جرمنی شہری یوکرین کو اسلحے کی ترسیل کے حامی ہیں باقی اس کے حق میں نہیں۔