Jul ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۲:۳۹ Asia/Tehran
  • جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی آخری رسومات+ ویڈیو

گزشتہ ہفتے انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملے میں ہلاک جاپان کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے رہنما شنزو آبے کی آخری رسومات کی ادائیگی کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وسطی ٹوکیو کے زوجوجی مندر کے باہر جاپان کے مقتول سابق وزیر اعظم کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے سیاہ لباس میں ملبوس لوگوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں جو شنزو آبے کو الوداع کہنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔

67 سال کی عمر میں قتل کیے گئے شیزو آبے کو خراج عقیدت پیش کرنے اور انہیں الوداع کہنے کے لیے گزشتہ شام بھی سیکڑوں لوگ ٹیمپل میں جمع ہوئے تھے۔ شنزو آبے کی آخری رسومات کی تقریب میں صرف خاندان اور قریبی دوست شریک ہوں گے۔

آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد شنزو آبے کی میت کو ٹوکیو کے مرکز سے گزارا جائے گا جہاں سوگ کے اظہار کے لیے جاپانی پرچم سرنگوں رکھا جائے گا۔ اس جلوس کو دارالحکومت کے سیاسی مرکز ناگاتاچو لے جایا جائے گا جہاں اہم تاریخی عمارات موجود ہیں جن میں پارلیمنٹ کی وہ عمارت بھی شامل جہاں شنزو آبے پہلی بار 1993 میں ایک نوجوان قانون ساز کے طور پر داخل ہوئے تھے اور وہ دفتر بھی وہاں موجود ہے جہاں سے انہوں نے وزیر اعظم کے طور پر 2 ادوار میں قوم کی قیادت کی۔

شنزو آبے جاپان کی سیاست کی ایک اہم اور متحرک شخصیت تھے جنہوں نے کئی دہائیوں تک ملک کی سیاست میں نمایاں کردار ادا کیا۔ شنزو آبے قومی سکیورٹی فورس کے قیام کے منصوبے پر بھی کام کر رہے تھے اور انکی خواہش تھی کہ ملک کی سکیورٹی کسی دوسرے ملک کے ہاتھ میں نہیں بلکہ اپنے پاس ہونی چاہئے۔ اسی تناظر میں بعض سیاسی مبصرین نے یہ احتمال ظاہر کیا ہے کہ انکے قتل کا فرمان بیرون ملک سے جاری کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس وقت امریکی فوج جاپان کو سکیورٹی فراہم کرتی ہے اور یہ بات شنزو آبے کو زیادہ پسند نہیں تھی۔

شنزو آبے کو ایران سمیت دنیا کے تقریبا تمام ممالک اورعالمی رہنماؤں نے خراج تحسین پیش کیا۔

گزشتہ جمعے کو انتخاب مہم کے دوران ایک اکتالیس سالہ شخص نے نہیں پشت کی جانب سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ جاپان میں یہ واقعہ ایسے حالات میں رونما ہوا ہے کہ وہاں مسلحانہ جرائم اور سیاسی تشدد کی شرح بہت کم ہے۔

ٹیگس