Jul ۰۹, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۲ Asia/Tehran
  •  ایران کے صدر اور وزیر خارجہ نے کی جاپان کے سابق وزیر اعظم کے قتل کی مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، وزیر خارجہ اور وزارت خارجہ نے جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے جاپان کے وزیر اعظم "فومیو کیشیدا" Fumio Kishida کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں اس ملک کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے کے قتل کو غیر انسانی اقدام قرار دیتے ہوئے جاپان کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی۔

صدر ایران نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ شینزو آبے ایک اچھے انسان اور عالمی سطح کے سیاستدان تھے اور انہوں نے ایران اور جاپان کے تاریخی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے سابق جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ممتاز سیاست دان کی حیثیت سے ان کے گرانقدر اقدامات بشمول ایران اور جاپان کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔  

حسین امیرعبداللہیان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں کہا کہ ہم جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے کے قتل کی مذمت اور ان کی موت پر جاپان کی قوم اور حکومت کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی موت پر شدید دکھ کا اظہار کیا۔ ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس دہشت گردانہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔

دوسری جانب ٹوکیو میں ایرانی سفارت خانے نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے اس بزدلانہ قتل کی مذمت کی۔

پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں نے جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ 

واضح رہے کہ کل جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو آبے پر قاتلانہ حملہ نارا شہر میں پارلیمانی انتخابات کے لیے جاری کیمپین کے دوران کیا گیا۔ جاپانی ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شنیزو آبے کے سر، گردن اور سینے پر اس وقت گولی لگی جب وہ کینت تسو ریلوے اسٹیشن پر انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

پولیس نے سابق حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ حملہ آور تتسویا یاماگامی جاپانی بحریہ کا سابق اہلکار ہے اور اس کی عمر اکتالیس سال بتائی جاتی ہے۔ حملہ آور کا کہنا ہے کہ اس نے شینزو آبے پر حملہ نظریات کی مخالفت کی بنا پر کیا ہے۔

ٹیگس