Jul ۱۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۰۰ Asia/Tehran
  • تصویر از BCCL 2022
    تصویر از BCCL 2022

سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے باعث مظاہرین کی جانب سے صدارتی محل پر حملے اور قبضے کے بعد صدر گوتابایا راجاپکسے کے ملک سے فرار کی کوشش ایئرپورٹ عملے نے ناکام بنا دی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری لنکا میں معاشی بحران کے سبب پیدا ہونے والی افرا تفری کی صورت حال کے پیشِ نظر صدر گوتابایا نے عوام سے بدھ کو باقاعدہ طور پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا وعدہ کیا تھا اور بعض اطلاعات یہ بھی تھیں کہ انہوں نے اپنے استعفے پر دستخط بھی کر دیئے ہیں تاہم کچھ ذرائع کے مطابق منگل کی علی الصباح انہوں نے ملک چھوڑ کر متحدہ عرب امارات (یوا ے ای) فرار ہونے کی کوشش کی جسے ایئرپورٹ عملے نے ناکام بنا دیا۔

حکام کے مطابق صدر گوتابایا اور امیگریشن عملے کے درمیان بحث ہوئی جس کے بعد صدر نے گھنٹوں ایئرپورٹ پر ہی گزارے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتے کو ہزاروں مظاہرین نے کولمبو میں صدر کی سرکاری رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا تھا جس کے بعد صدر گوتابایا نے دبئی جانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

گوتابایا راجاپکسے کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے اس لیے وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے سے قبل بیرونِ ملک جانے کے خواہش مند ہیں تاکہ وہ ممکنہ نظر بندی سے بھی بچ سکیں۔

یاد رہے کہ سری لنکا میں جاری سیاسی و معاشی بحران کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ایوانِ صدر کا دروازہ توڑ کر رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اندر داخل ہو گئے تھے۔

ٹیگس