Jul ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۱:۴۳ Asia/Tehran
  • سری لنکا، صدر کے مستعفی ہونے کے ساتھ ہی مظاہرین صدارتی محل سے نکل گئے

سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران کے درمیان ملک سے باہر گئے صدر گوٹابایا راجا پکسے نے جمعرات کو استعفیٰ دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران کے درمیان ملک سے باہر گئے صدر گوٹابایا راجا پکشے نے جمعرات کو استعفیٰ دے دیا۔ جس کے بعد حکومت مخالف مظاہرین نے کہا کہ وہ سرکاری عمارتوں سے اپنا قبضہ ختم کر رہے ہیں کیوں کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ سنگین معاشی بحران کے پیش نظر ان کی کوشش ملکی صدر اور وزیر اعظم کو اقتدار سے باہر لانے کے لیے تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے سیکڑوں مظاہرین نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپکسے کے محل پر قبضہ کرکے انہیں بدھ کو مالدیپ فرار ہونے پر مجبور کر دیا، جبکہ مظاہرین کا بہت بڑا ہجوم وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے کے دفتر میں بھی جمع ہوا۔

گوٹابایا راجاپکسے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بدھ کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہوں گے اور انہوں نے جمعرات کو استعفیٰ دے دیا۔

صدر نے اپنی غیر موجودگی میں وزیر اعظم کا نام قائم مقام صدر کے طور پر دیا تھا، دوسری جانب وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا کہ مظاہرین سرکاری عماروں کو خالی کریں اور انہوں نے سیکیورٹی فورسز کو ہدایات جاری کیں کہ امن و امان کی بحالی کے لیے جو بھی ضروری اقدامات کیے جاسکتے ہیں وہ کریں۔

مظاہرین کی رہنمائی کرنے والی ایک خاتون ترجمان نے کہا کہ ہم فی الفور پرامن طریقے سے صدارتی محل، صدارتی سیکریٹریٹ اور وزیر اعظم کا دفتر خالی کر رہے ہیں، مگر ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

صدر گوٹابایا راجاپکسے کے فرار ہونے اور ان کے سیکورٹی گارڈز کے پیچھے ہٹنے کے بعد اب تک لاکھوں افراد اس صدارتی محل کے احاطے کا دورہ کر چکے ہیں۔ صدر گوٹابایا راجاپکسے  کے مالدیپ کے راستے سنگاپور پہنچنے کی اطلاع ہے۔

ٹیگس