زمین کی حدت میں اضافے پر سائنسدانوں کا سخت انتباہ
بین الاقوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں مشرقی بحیرہ روم اور مغربی ایشیا کے علاقے کے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
سائپرس انسٹی ٹیوٹ کی مرتب کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اس صدی کے اختتام تک مغربی ایشیا کے مجموعی درجہ حرات میں پانچ ڈگری یا اس سے زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے ۔ درجہ حرارت میں یہ اضافہ دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہے اور اس میں تیزی سے اضافے کی توقع ہے۔
سائپرس انسٹی ٹیوٹ کی مرتب کردہ یہ رپورٹ آئندہ نومبر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی جانب سے بلائی جانے والی کانفرنس میں پیش کی جائے گی۔
رپورٹ کی تیار ی میں حصہ لینے والے ایک سائنسدان کا کہنا تھا کہ بارش کے میزانیے میں کمی اور حدت میں اضافے کی وجہ سے خشک سالی آئے گی جو ایک جانب بحیرہ روم اور مغربی ایشیا کے لوگوں کے لیے غذائی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گی اور دوسری جانب سمندروں میں پانی کی سطح میں اضافے کا سبب بنےگی جس کے لیے کوئی منصوبہ بندی دکھائی نہیں دیتی ۔ سائنسدانوں نے گرین ہاوس گیسوں کے اخراج میں کمی کے اقدامات پر فوری عملدرآمد کی اپیل کی ہے۔