شمالی کوریا نے دفاعی ایٹمی حملے کو قانونی شکل دے دی
شمالی کوریا نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے مطابق شمالی کوریا نے خود کو ایک ایٹمی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دفاع میں کسی بھی ملک کی طرف سے لاحق خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے مطابق شمالی کوریا نے خود کو ایک ایٹمی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دفاع کے لئے کسی بھی ملک کی طرف سے لاحق خطرات کے مقابلے میں ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔
شمالی کوریا کی نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق جمعہ کو پیپلز اسمبلی سے پاس ہونے والے اس بل کے ذریعے ملک کو جوہری ہتھیاروں کا مالک ایک ملک قرار دیا گیا۔ اس قانون کے مطابق ان شرائط کی منظوری دی گئی جن کے تحت ایٹمی ہتھیار استعمال کئے جا سکتے ہیں۔
اس نئے منظور شدہ قانون کے مطابق اگر ملکی نیوکلیئر فورس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کسی دشمن ملک کے حملے سے خطرے میں ہو تو اس ملک پر آٹومیٹک طور پر ایٹمی حملہ کر دیا جائے گا۔
کم جونگ ان نے اس قانون کے بارے میں کہا کہ اس سے ملک نیوکلئیر ریاست بن گیا ہے اور اسے رول بیک نہیں کیا جا سکتا، اس قانون سے ہمارے ایٹمی اثاثوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو پائے گا، یہ قانون اٹیمی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے مذاکرات کا راستہ بند کردے گا۔
کم جونگ ان نے کہا کہ جب تک دنیا میں ایٹمی ہتھیار اور سامراجی ملک موجود ہیں اور ہمارے ملک کے خلاف امریکہ اور اس کے حواریوں کی فوجی مشقیں اور حربے ختم نہیں ہوتے، ہم اس وقت اپنی ایٹمی فورس کے مضبوط کرنے کا عمل جاری رکھیں گے۔