برطانوی وزیر اعظم ناکام ثابت ہوئیں
برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے وزیر خزانہ کوازی کوارٹینگ کو محض ایک ماہ کے اندر برطرف کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: کوارٹینگ، جنہوں نے صرف 38 دن قبل وزارت خزانہ کا چارج سنبھالا تھا، اپنے استعفیے کی کاپی ٹوئٹر پر بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ٹرس نے ان سے مستعفی ہونے کو کہا ہے۔
درحقیقت، جب سے لِز ٹرس نے عہدہ سنبھالا ہے، برطانوی حکومت معاشی محاذ پر شکست کھاتی دکھائی دے رہی ہے۔ کوازی کوارٹینگ کی جگہ سابق کابینی وزیر جیریمی ہنٹ کو وزیر خزانہ بنایا گیا ہے۔
برطانوی حکومت کا مِنی بجٹ حال ہی میں پیش کیا گیا جو مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہوا۔ اس کے بعد بہت سے ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم ٹرس کو الٹی میٹم دیا کہ اگر وزیر خزانہ کوارٹینگ کو نہ ہٹایا گیا تو انہیں حکومت میں بغاوت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
برطانیہ میں بے قابو مہنگائی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے اور ڈالر کے مقابلے پاؤنڈ کی قیمت دن بدن گر رہی ہے۔ مِنی بجٹ میں ٹرس حکومت نے ٹیکسوں میں کمی کی تھی لیکن متوسط طبقے کو 19 فیصد اور امیروں کو 45 فیصد کی چھوٹ دی تھی۔ اس کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ ڈالر کے مقابلے 50 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔