Dec ۱۳, ۲۰۲۲ ۲۲:۲۰ Asia/Tehran
  • نیوزلینڈ کا بڑا قدم، سگریٹ نوشی پر پابندی

نیوزی لینڈ نے سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے انسداد سگریٹ نوشی کے نئے سخت ترین قوانین منظور کیے ہیں، جس کے تحت نئی نسل پر تمباکو خریدنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

نئے قوانین کے مطابق یکم جنوری 2009 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کسی بھی شخص کو تمباکو فروخت کرنے پر ایک لاکھ 50 ہزار نیوزی لینڈ ڈالر تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکے گا، یہ پابندی اس شخص کی پوری زندگی کے لیے ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی کی اشیاء میں نیکوٹین کی مقدار کو کم کرنا بھی قانون کا حصہ ہے، جس سے تمباکو فروخت کرنے والوں کی تعداد میں 90 فیصد تک کمی ہو جائے گی۔

ایسوسی ایسٹ وزیر صحت ڈاکٹر عائشہ ویرال نے بیان میں بتایا کہ اس قانون کے بعد مستقبل کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے میں نمایاں پیش رفت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں لوگ طویل اور صحت مند زندگی گزار سکیں گے، جبکہ صحت کے نظام کو 5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی کیونکہ تمباکو نوشی کی وجہ سے کینسر، دل کے دورے و دیگر بیماروں کا علاج نہیں کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر عائشہ ویرال نے بتایا کہ تمباکو و سگریٹ بیچنے کی تعداد 6 ہزار سے کم کرکے 2023 کے آخر تک 6 سو کر دی جائے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلے ہی آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) کے 38 ممالک میں سے نیوزی لینڈ میں بالغ افراد میں سگریٹ پینے والوں کی شرح کم ہے، وہ انسداد سگریٹ نوشی کے قوانین کو مزید سخت کررہا ہے کیونکہ حکومت ملک کو 2025 تک ’تمباکو نوشی سے پاک‘ کرنا چاہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق صرف بھوٹان میں انسدادی سگریٹ نوشی کے سخت قوانین ہیں، جس نے 2010 میں تمباکو نوشی پر پابندی عائد کی تھی۔

ٹیگس