Dec ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۷:۱۹ Asia/Tehran
  • برطانیہ میں ٹرانسپورٹ کی ہڑتال، عام زندگی مفلوج

برطانیہ میں ٹرانسپورٹ ملازمین کی ہڑتال کے سبب عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

سحرنیوز/دنیا: برطانیہ میں مختلف شعبوں کے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اور کام کی شرائط بہتر بنانے کے حق میں ہڑتال شروع کردی ہے۔
ہڑتال میں ٹرانسپورٹ کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور درجنوں ٹرین منسوخ کر دی گئی ہے۔
 اس رپورٹ کے مطابق کرسمس سے محض ایک ہفتے قبل شروع ہونے والی اس ہڑتال کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
 ایک برطانوی خاتون شہری کا کہنا ہے کہ کرسمس سے قبل ہونے والی اس ہڑتال تشویشناک ہے اور صورتحال بہت ہی خراب ہوگئی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ وہ لوگ اپنے مطالبات بیان کر رہے ہیں لیکن ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور شدید سردی میں گاڑی کا انتظار واقعی طاقت فرسا ہے۔
ہڑتال کی وجہ سے ریٹل مارکیٹ کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ کرسمس کی چھٹوں سے قبل خردہ بازاروں کے لین دین میں بے تحاشہ اضافہ ہوجاتا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ اس وقت رستورانوں اور ہوٹلوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سے ہوٹلوں نے اپنی ریزرویشن کنسل کردی ہیں جس سے ان کی آمدنی کا شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔   
 میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ حکومت اور ٹریڈ یونینوں کے درمیان بات چیت جاری ہے لیکن کسی بریک تھرو کے لیے ٹھوس فیصلے کی ضرورت ہے۔
نیشنل ریل، میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ ورکرز یونین کے جنرل سیکریٹری میک لینچ نے بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھنے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قدم آگے بڑھائے تو ہم بھی قدم آگے بڑھانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے اپنا موقف پیش کردیا ہے اور ہم نے اس کی مخالفت کی ہے۔
 واضح رہے کہ اتوار کو برطانیہ میں ٹرانسپورٹ کی ملگ گیر ہڑتال کا دوسرا دن ہے جبکہ دوسرے شعبوں کے ملازمین نے کرسمس سے پہلے ہڑتال میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
جنوری کی تین، چار اور چھے اور سات تاریخ کو ہڑتال کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا ہے۔

ٹیگس