تل ابیب اور حیفا نیتن یاہو مخالف مظاہروں کا مرکز بن گئے
تل ابیب اور مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف وسیع مظاہرے ہوئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: رپورٹ کے مطابق ہفتے کی رات لاکھوں صیہونی، بنیامین نیتن یاہو اور ان کی انتہاپسندانہ طرز حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور اعلان کیا کہ لیکود پارٹی اور اس کے اتحادیوں کی حکومت گرانے تک مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہفتے کے دن ہونے والے مظاہروں سے نیتن یاہو بری طرح پریشان ہیں اور حکومت گرنے کا خطرہ ایک بار پھر ان کے سر پر منڈلا رہا ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ تل ابیب اور حیفا میں سب سے بڑے حکومت مخالف مظاہرے دیکھے گئے جہاں دسیوں ہزار صیہونیوں نے سڑکوں اور چوراہوں پر اکٹھا ہوکر نیتن یاہو کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا۔
نیتن یاہو کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کے خلاف گذشتہ ہفتے اکیس جنوری کو ہونے والے مظاہروں میں ایک لاکھ دس ہزار صیہونی شامل تھے۔
قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کی جانب سے عدالتی نظام میں تبدیلی کے مسودے کو مظاہروں کی ایک اور وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔