ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے، امریکہ کا دعوی
ایران کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے نے دعویٰ کیا ہے کہ واشٹنگن تہران میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے، رابرٹ مالی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کی تبدیلی کے خواہاں نہیں ہیں، اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں رجیم چینج انجینیئرنگ کا کافی تلخ تجربہ ہوا ہے۔
رابرٹ مالی نے اپنے اس انٹرویو میں ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ایرانی عوام اور حکومت کے خلاف کی جانے والی امریکی سازشوں کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ تسلیم کرتے ہیں کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان دو سالہ سفارتی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، مالی نے کہا کہ سفارت کاری کبھی دوسری چیزوں کی طرح ختم نہیں ہوتی۔
ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں اس امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ تہران کے ساتھ تعلقات اس وقت زیادہ خراب ہوئے جب سے بائیڈن انتظامیہ نے اقتدار سنبھالا اور اپریل دوہزار اکیس میں ایرانی حکام کے ساتھ بالواسطہ بات چیت شروع کی مگر ایٹمی معاہدے سے ہٹ کر کیے جانے والے مطالبات کی وجہ سے مذاکرت ناکام ہوگئے۔
امریکی عہدیدار نے اس سوال کا براہ راست جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا ایران کے ساتھ ہونے والا ایٹمی معاہدہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، تاہم دعوی کیا کہ حکومت نے بحران کو ختم کرنے کی کئی تجاویز مسترد کردی ہیں۔