امریکی معیشت تباہ ہو رہی ہے: امریکی ارب پتی کین گریفن
امریکہ کے مشہور سرمایہ دار کین گریفن نے کہا ہے کہ امریکی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کے مشہور سرمایہ دار کین گریفن نے کہا ہے کہ امریکی اقتصاد کو سرمایہ دارانہ نظام کا نمونہ ہونا تھا لیکن اب ہماری نظروں کے سامنے وہ تباہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے امریکی حکومت کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی جس کے تحت سلیکون ویلی اور سگنیچر بینکوں میں کھاتا کھولنے والوں کی ڈوبی ہوئی رقم کا ازالہ کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان میں وہ اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جن میں ڈھائی لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم موجود ہے اور اس رقم کا بیمہ بھی نہیں کیا گیا ہے۔
کین گریفن نے کہا کہ جو حکومت تمام کھاتوں کا نقصان پورا کرتی ہے اس میں مالی نظم و ضبط پایا نہیں جاتا۔
واضح رہے کہ سلیکون ویلی اور سگنیچر بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے بعد ان بینکوں کی تمام دولت کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ سگنیچر بینک کی مالیت ایک سو دس ارب ڈالر اور اس کے کھاتوں میں اٹھاسی ارب ڈالر موجود تھے لیکن گذشتہ چند دنوں کے دوران اس بینک سے سرمایہ نکلنے کی رفتار میں تیزی آگئی ہے۔
ادھرامریکی سینٹرل بینک پر غلط پالیسیوں کے نتیجے میں دباؤ بڑھ رہا ہے اور اعلان کے مطابق نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے، ڈھائی ارب ڈالر کے قریب بانڈز کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی مرکزی بینک کے ان غلط فیصلوں کے نتیجے میں، عام کھاتہ داروں کے علاوہ بڑے سرمایہ کار بھی سگنیچر اور سلیکون ویلی بینک سے اپنا سرمایہ نکالنے پر مجبور ہوئے ہیں۔