حزب اللہ صیہونی ریاست کےلئے اصلی خطرہ ہے۔ صیہونیوں کا اعتراف
صیہونی فوج کی ریزرو فوج کے ایک اعلی اہلکار نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان اپنے میزائل اور راکٹ پاور کی وجہ سے صیہونی ریاست کےلئے واقعی اور اصلی خطرہ ہے
سحرنیوز/دنیا: رای الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ریاست کے شمالی علاقے کی ریزرو فوج کے سربراہ اور موساد کے سابق نائب سربراہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ نے اپنے دسیوں اور ہزاروں میزائلوں اور راکٹوں سے صیہونی ریاست کے بہت وسیع علاقوں کو نشانے پر لیا ہوا ہے۔اس سے پہلے صیہونی اخبار یروشلیم پوسٹ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکثر صیہونی فوج کے اعلی افسران کا اس بات پر اتفاق ہے کہ حزب اللہ اپنے رضوان بریگیڈ اور ڈیڑھ لاکھ میزائلوں کے ساتھ اسرائیل کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے صیہونی ریاست کی سرحد کے پاس اپنی فوجی مشق انجام دی تھی جس سے ساری صیہونی ریاست میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی تھی کیونکہ صیہونی میڈیا نے خبر دی تھی کہ حزب اللہ کی مشق میں جو میزائل دکھائے گئے ہیں، وہ پن پوائنٹ ہیں اور اس مشکل کی وجہ سے صیہونی سیکورٹی اہلکاروں اور فوجی اداروں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔صیہونی ریاست کے ٹی وی چینل 13 نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ حزب اللہ نے اپنی مشق میں ڈائریکٹ فائر، اینٹی آرمر ہتھیار، بکتر بند گاڑیاں اور کئی طرح کے ڈرون طیاروں کی نمائش کی تھی۔حزب اللہ کی ايگزکٹیو کونسل کے سربراہ ھاشم صفی الدین نے اس مشق کے دوران اپنی تقریر میں کہا تھا کہ غاصب صیہونی نے اگر کوئی حماقت کی اور توازن بگاڑنے کی کوشش کی تو وہ مرکزی اسرائیل میں پن پوائنٹ میزائلوں کے حملوں کو دیکھیں گے۔یاد رہے کہ چند دن پہلے حزب اللہ کے ایک اعلی رکن نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے کوئی حماقت کی تو حزب اللہ کا رضوان بریگیڈ سرحد پار کرکے الجلیل میں داخل ہو جائے گا۔