فرانس کو بڑا دھچکا، افریقی ملک گیبون میں فوجی بغاوت+ ویڈیو
افریقہ میں ایک نئی فوجی بغاوت کی خبریں آ رہی ہيں اس بار گیبون سے یہ خبر موصول ہو رہی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: آج صبح، گیبون فوج کے متعدد اعلیٰ افسران نے فوجی بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے اس ملک میں حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دے دیا۔
فارس نیوز کے مطابق 30 اگست بدھ کے روز گیبون کی فوج کے متعدد اعلیٰ جنرلوں نے ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ انہوں نے حکومت کا تختہ پلٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔
گیبون وسطی افریقہ کے مغرب میں خلیج گنی کے پڑوس میں اور بحر اوقیانوس کے مشرقی ساحل پر واقع ہے اور اس کی سرحد جمہوریہ کانگو، کیمرون اور استوائی گنی کے ممالک سے ملتی ہے۔ اس ملک کو وسطی افریقہ میں فرانس کا سب سے اہم اتحادی سمجھا جاتا ہے جس پر علی بونگو کی صدارت میں 2009 سے حکومت چل رہی ہے۔
اد رہے کہ صدر علی بونگو کا خاندان گیبون پر 56 سال سے حکومت کر رہا ہے اور ہفتے کے روز نئے انتخابات کے نتائج کے اعلان کے مطابق ایک بار پھر وہ برسراقتدار آگئے تھے۔
گیبون میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے علی بونگو کے خاندان کے طویل اقتدار کو توڑنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے جس سے ملک میں سیاسی بحران اور کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
کرفیو، بین الاقوامی مبصرین کی کمی، غیر ملکی نشریات کی معطلی، اور انٹرنیٹ سروسں کی بندش نے انتخابی عمل کی شفافیت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا اور اپوزیشن نے نتائج ماننے سے انکار کردیا تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق گیبون کے دارالحکومت لبریویل میں بلند آواز میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
خیال رہے کہ 2020 کے بعد سے کسی مغربی وسطی افریقی ملک میں آٹھویں فوجی بغاوت ہے۔ گیبون سے قبل مالی، گنی، برکینا فاسو، چاڈ اور نائجر میں فوجی بغاوتیں ہوئیں۔