اسرائیل میں حماس کو تباہ کرنے کی طاقت نہيں ہے، مغربی میڈیا کا اعتراف
ایک مغربی میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل تحریک حماس کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اور حماس جنگ کے بعد اسٹریٹجک طور پر مضبوط ہو جائے گی
سحرنیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کے مطابق، ایک جرمن میڈیا نے غزہ جنگ اور اس جنگ کے نشیب و فراز کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ اسرائیل یہ سوچتا ہے کہ وہ حماس کو شکست دینے یا اس تحریک کو فوجی سطح پر تباہ کرنے کی طاقت رکھتا ہے، یہ فکر غیر حقیقی ہے اور حماس کے نظریے کو کسی اور تحریک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جرمن میگزین اشپیگل نے اپنی ایک رپورٹ میں فلسطینی صیہونی تنازعہ کے عسکری امور کے ماہر کے حوالے سے اس بات پر زور دیا ہے کہ حماس کو تباہ نہیں کیا جا سکتا اور حماس فلسطینی معاشرے میں مضبوط طاقت ہے اور حماس کا نظریہ فلسطینیوں کے ذہنوں اور دلوں میں پیوست ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شاید حماس اس جنگ کے بعد عسکری طور پر تھوڑا کمزور ہو جائے لیکن اسٹریٹجک سطح پر مضبوط ہو جائے گا۔حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل فلسطین تنازعہ میں ایک اہم موڑ پیدا کر دیا ہے۔ اس حملے نے مسئلہ فلسطین کو بھی دنیا کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔
اس جرمن میڈیا نے صیہونی داخلی سیکورٹی سروس "شاباک" کے سابق سربراہ مائیکل کوبی کے حوالے سے کہا کہ میں نے غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار سے 150 سے 180 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی لیکن وہ اس دوران ایک لمحے کے لئے بھی مسکرایے تک نہیں۔ اس دوران ایک بار میں نے ان کے خاندان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ حماس میرا خاندان ہے۔