Feb ۲۸, ۲۰۲۴ ۱۰:۲۸ Asia/Tehran
  • غزہ میں دس لاکھ سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں : یونیسیف

یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے تقریبا پانچ مہینے بعداس علاقے میں دس لاکھ سے زائد بچے شدید غذائی قلت سے دوچار ہوگئے ہيں

سحرنیوز/ دنیا: یونیسیف نے اپنے ایک بیان میں زور دیا ہے غزہ کے پچانوے فیصد خاندانوں کے بزرگ ، کم کھانا کھاتے ہيں تاکہ گھر کے بچوں کا پیٹ بھرا جا سکے۔ اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے اسی طرح اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں مسلسل غذائی اشیاء کی ترسیل کی بے حد ضرورت ہے۔منگل کے روز حق غذا کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر مائیکل فخری نے بھی گارڈین کے ساتھ ایک گفتگو میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خوراک تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کرنا جنگي جرم ہے اور اس سے نسل کشی کی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے، کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر فلسطینیوں کو بھوک میں مبتلا کر رہا ہے۔

انہوں نے اس انٹرویو میں کہا کہ اس بات کی کوئي وجہ نہيں ہے کہ انسان دوستانہ امداد کو روکا جائے یا پھر غزہ میں ماہیگیری کی چھوٹی کشتیوں، گرین ہاوس گيس اور باغوں کو تباہ کیا جائے سوائے یہ کہ یہ سب لوگوں کو کھانے سے محروم کرنے کے لئے کیا جائے۔اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ عوام کو غذا سے جان بوجھ کر محروم رکھنا جنگي جرم ہے۔ اسرائیل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ صرف فلسطینی ہونے کی وجہ سے وہ تمام فلسطینیوں یا ان کے ایک بڑے حصے کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ٹیگس