غزہ میں کہیں بھی کوئی امن کی جگہ نہیں، اسرائیل عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے: اقوام متحدہ کا اعتراف
فلسطین کے امور میں انسانی حقوق کی خصوصی رپورٹر نے کہا ہے کہ غزہ میں کہیں بھی کوئی امن کی جگہ نہیں ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: فلسطین کے امور میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی خصوصی رپورٹر فرانچسکا آلبانز نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائيلی جرائم کا جواب دہ نہ بننے سے صیہونی حکام کے عمل سے، انھیں نہایت افسوس ہوا ہے اور شدید تکلیف پہنچی ہے، کہا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور پھر بھی اسے بڑی طاقتوں کی جانب سے تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ جنگی جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کئے جانے پر اسرائيل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے کیس دائر کئے جانے کی حمایت کرتی ہیں۔
اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ غزہ کے فلسطینی قیدیوں کے خلاف اسرائیلی حکام کے اقدامات نہایت وحشتناک ہیں۔
صیہونی فوج نے ہفتے کے روز فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ مشرقی رفح اور غزہ کے جنوب میں مزید علاقے خالی کر دیں۔
فلسطینیوں سے یہ مطالبہ صیہونی جنگی کونسل کی جانب سے رفح میں جنگ کا دائرہ وسیع کئے جانے کے بارے میں فیصلہ کئے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔
صیہونی کابینہ نے چھے مئی کو بین الاقوامی مخالفتوں کے باوجود رفح پر زمینی حملہ کئے جانے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
صیہونی فوج نے گذشتہ کئی دنوں سے رفح گذرگاہ کے فلسطینی علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے جہاں صیہونی فوج فلسطینی آبادی کو گولہ باری اور فضائی حملے کر کے وحشیانہ درندگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس طرح سے اس نے فلسطینیوں کی امداد رسانی کا واحد راستہ بھی بند کر دیا ہے۔
دریں اثنا یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے ایک بیان میں غزہ میں صیہونی حکومت کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کا اسرائیلی اقدام ناقابل برداشت ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں کہیں پر بھی امن کا کوئي وجود نہیں ہے کہ جہاں فلسطینی پناہ لے سکیں۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ رفح کے خلاف کاروائی نہ کرے اس لئے کہ رفح کے خلاف زمینی فوجی کاروائي کئے جانے سے انسانی بحران مزید شدید ہو جائے گا۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے اسرائيل پر ذمہ داری ہے کہ عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرے۔
اس سے قبل جرمن چانسلر نے بھی ایک بیان میں غزہ کے جنوبی علاقے پر حملے کے نتائج پر اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ رفح پر حملے کے نتائج نہایت خطرناک ثابت ہوں گے اور عام شہریوں کا بے دردی سے قتل عام ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ رفح پر حملہ غیر ذمہ دارانہ ہو گا اور اس بابت اسرائيل کو سخت خبردار کیا جاتا ہے۔
اولاف شولٹز نے کہا کہ اس بارے میں نیتن یاہو سے گفتگو بھی کی جا چکی ہے اور تاکید کی جا چکی ہے کہ رفح پر ایسا رویہ اختیار کئے جانے کی ضرورت ہے جس کے تحت بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکا جا سکے۔