برکس کے رکن ملکوں کے شہروں کے درمیان باہمی تجربات شیئر کرنے کی تیاری
روس جو اس وقت برکس کا سربراہ ہے اس تنظیم کے رکن ملکوں کے شہروں کی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی تیاری کررہا ہے
سحرنیوز/دنیا:یہ کانفرنس 27 اور 28 اگست 2024 کو ماسکو ایکسپو سینٹ میں منعقد ہوگی جس کا مقصد برکس کے رکن ملکوں کے درمیان شہری اقتصاد کے میدانوں میں باہمی تجربات شیئر کرنا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ماسکو کےایوان صنعت وتجارت نے اعلان کیا ہے کہ اس کانفرنس میں برکس کے رکن ممالک کے علاوہ دیگر ملکوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔
ماسکو کے ایوان صنعت و تجارت کے مطابق برکس کی شہری معیشت کے موضوع پر ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے 126 ملکوں کے وفود کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق برکس کے پلیٹ فارم سے ماسکو میں ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں 13 ورکنگ گروپس کی میٹنگوں اور 70 تجارتی نشستوں کا پروگرام ہے۔
برکس کے بینر تلے ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، صنعت، معیشت، توانائی، بنیادی شہری تنصیبات، نقل و حمل، ماحول حیات، نظام صحت، تعلیم ، سائنس، ثقافت، کھیل کود اور سیاحت کے میدانوں میں بلدیاتی اداروں کے درمیان بین الاقوامی تعاون کا جائزہ لیا جائے گا۔
ماسکو کے ایوان صنعت و تجارت نے بتایا ہے کہ اس اہم بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ایک بڑی صنعتی و تجارتی نمائش بھی منعقد ہوگی۔
کانفرنس کے منتظمین نے بتایا ہے کہ برکس کے رکن ملکوں کے اکثرشہروں کے بلدیاتی ادروں نے کانفرنس میں شرکت کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اب تک اسلامی جمہوریہ ایران، برازیل، چین، ہندوستان، متحدہ عرب امارات، مصر، جنوبی افریقا اور ایتھوپیا سمیت چالیس سے زائد ملکوں کے وفود کانفرنس میں اپنی مشارکت کا اعلان کرچکے ہیں۔
برکس کے تجارتی رابطہ گروپ کے ڈائریکٹر میخائیل سوردلوف نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اس ایونٹ میں مختلف ملکوں کے پانچ سو شہروں کی تقریبا پانچ ہزار کمپنیاں شرکت کریں گی۔
یاد رہے کہ برکس اقتصادی تعاون کی تنظیم ہے اس کی بنیاد 2006 میں برازیل، روس، ہندوستان اور چین نے رکھی تھی ۔ تنظیم کا نام مذکورہ ملکوں کے پہلے حرف کو لے کر BRIC رکھا گیا پھر 2010 میں جنوبی افریقا بھی اس میں شامل ہوگیا ہو اور تنظیم کا نام تبدیل کرکے BRICS رکھ دیا گیا۔
اس کے بعد جنوری 2024 میں اسلامی جمہوریہ ایران، مصر، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بھی اقتصادی تعاون کی اس تنظیم میں باضابطہ رکنیت دے کر شامل کرلیا گیا۔