Mar ۱۶, ۲۰۲۵ ۱۰:۲۲ Asia/Tehran
  • شام میں عام شہریوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہيں؛ اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے کہا ہے کہ شام میں عام شہریوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہيں ہے اور ہر طرح کے تشدد کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں جس طرح سے عام شہریوں کے قتل عام کی رپورٹیں ملی ہيں ان کا کوئی جواز نہيں ہو سکتا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے زور دیا ہے کہ ہر طرح کے تشددکا خاتمہ ہونا چاہیے اور اس قسم کی خلاف ورزیوں اور غیرقانونی اقدامات کے سلسلے میں ایک آزاد، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیق ہونی چاہیے تاکہ ان جرائم کے ذمہ داروں کو سزا دی جا سکے۔
گوٹیرش نے کہا ہے کہ جو کچھ ایک پر امن تبدیلی کی خواہش کے طور پر شروع ہوا تھا وہ دنیا کی ایک بے حد تباہ کن اور خونی جھڑپوں میں تبدیل ہوگيا کہ جس کے ناقابل تصور جانی نقصانات ہو رہے ہيں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا کہ گوٹیرش نے ان دسیوں لاکھ خواتین و بچوں کی بات کی جو بے گھر ہو گئے اور ناقابل تصور سختیوں کے متحمل ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں شام کے ساحلی علاقوں میں دمشن کی نئي حکومت کے عناصر اور الجولانی کی پالیسیوں کے مخالفین کے درمیان بھیانک جھڑپیں ہوئی ہيں۔
شام کی نئی حکومت کی پالیسیوں سے اس ملک کے علیوں کا غصہ بھڑک گیا ہے جس کی وجہ سے انہوں نے قرادحہ، جبلہ، لاذقیہ، طرطوس، حمص اور مصیاف میں بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع کر دیئے۔شام کے علویوں کے پر امن مظاہروں پر جولانی کے عناصر نے فائرنگ کی جس کے بعد شام کے ساحلی علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوگئيں اور بڑی تیزی سے لاذقیہ کے الحفہ، المختاریہ اور الشیر قصبوں تک پھیل گئيں۔ ان جھڑپوں میں اب تک سیکڑوں علوی مارے گئے ہيں۔

ٹیگس