انسانی حقوق اداروں کا اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ
عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی یوم یکجہتی فلسطین پر اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ گرفتاری پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/دنیا: فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کے دن کے موقع پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے ان کے فوری گرفتاری وارنٹ پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق، ان تنظیموں نے اپنے بیان میں زور دیا کہ اسرائیلی رہنما جنگی جرائم کے مرتکب ہیں، جن میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا اور انسانیت کے خلاف جرائم جیسے عمداً قتل، اذیت رسانی اور دیگر غیر انسانی اقدامات شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پائیدار امن اس صورتحال کے مکمل خاتمے اور اسرائیلی حکام کے محاکمے کے بغیر ممکن نہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں کمزور جنگ بندی، انسانی المیے کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دو ملین سے زائد افراد اب بھی بنیادی ضروریاتِ زندگی جیسے خوراک، پانی، علاج، بجلی اور پناہ گاہ سے محروم ہیں، جبکہ شدید اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں محلے تباہ ہونے کے بعد لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے ملبے کے درمیان زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بیان پر دستخط کرنے والی تنظیموں میں الکرامة برائے انسانی حقوق (جنیوا)، انجمن قربانیانِ شکنجہ (جنیوا)، الشہاب انسانی حقوق مرکز (لندن)، صدائے آزاد برائے انسانی حقوق (پیرس)، افدی بین الاقوامی تنظیم (بیلجیم)، عدالت انسانی حقوق انسٹیٹیوٹ (استنبول) اور التضامن برائے انسانی حقوق (جنیوا) شامل ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
یاد رہے کہ نومبر 2024 میں ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت نے قابض اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیرِ جنگ گالانٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
واضح رہے کہ فلسطینی گروہوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی 10 اکتوبر کو نافذ ہوئی تھی۔
7 اکتوبر 2023 سے قابض صہیونی رژیم نے امریکہ اور مغربی اتحادیوں کی حمایت سے غزہ میں اجتماعی قتلِ عام کیا ہے، جس میں قتل، بھوکا رکھنا، تباہی، جبری بے دخلی اور وسیع پیمانے پر گرفتاری شامل ہیں۔ یہ سب عالمی مطالبات اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے کیا گیا۔
اب تک دو لاکھ انتالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مزید 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط نے بھی بڑی تعداد میں جانیں لی ہیں۔ غزہ کے بیشتر شہر مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔