ٹیکنالوجی سے گاڑیوں تک؛ اسرائیلی حکومت کو سائبر دراندازی کا خوف
صیہونی حکومت کے پاس سیکورٹی اور فوجی حکام کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو محدود کرنے اور ان کی کڑی نگرانی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
سحرنیوز/دنیا: یہ بات لبنانی جریدے الاخبار نے موبائل فون سسٹمز اور اعلیٰ فوجی حکام اور کمانڈروں کے زیر استعمال گاڑیوں میں سائبر حملوں کے ذریعے حساس سیکورٹی اور عسکری معلومات کی لیکیج کے حوالے صیہونی حکومت کو لاحق تشویش کے بارے میں اپنی ایک تجزیاتی میں کہی۔
اخبار کے مطابق اکتوبر 2023 میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے سیکورٹی اثرات نے اسرائیل کو بدستور اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
رپورٹ کے آپریشن طوفان الاقصی کے سیکورٹی اثرات کی تازہ ترین مثال وہ نیا سیکورٹی حکم نامہ جس کے تحت دسمبر میں فوجی سرگرمیوں کے دوران اسرائیلی فوج کے اعلیٰ سطحی افسران کے لیے اینڈائيڈ بیس موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور انہیں آئي فون کے استعمال کا پابند کردیا گیا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
الاخبار کے مطابق، یہ فیصلہ خالصتاً تکنیکی اقدام نہیں ہے، بلکہ اسمارٹ آلات کی سائبر دراندازی کے امکان کے بارے میں اسرائیلی حکومت کی بڑھتی ہوئی تشویش کی عکاسی کرتا ہے۔ ایسی تشویش جس میں موبائل فون، نیویگیشن سسٹم سے لیس کاریں اور دیگر سمارٹ آلات شامل ہیں۔ اسی تناظر میں اسرائیلی سیکورٹی یونٹس نے چینی ساختہ سینکڑوں گاڑیاں بھی سینیئر کمانڈروں سے واپس لے لی ہیں کیونکہ ان گاڑیوں کی لوکیشن اور نقل و حرکت کا ڈیٹا مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو منتقل کیا جاتا ہے۔