غزہ میں امداد کی شدید قلت اور امدادی راستوں پر پابندیوں نے ہزاروں بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے: یونیسف
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسف نے غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کی شدید قلت اور امدادی راستوں پر پابندیوں نے ہزاروں بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور ان میں سے درجنوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔
: سحرنیوز/دنیا یونیسف نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا حجم آبادی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے درکار رقم سے بہت زیادہ کم ہے۔
بین الاقوامی تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ امدادی سامان کی ترسیل اور ترسیل میں شدید رکاوٹیں ہیں جس کی وجہ سے امداد کی ترسیل کا عمل شدید متاثر ہوا ہے۔یونیسف نے اعلان کیا کہ صرف اکتوبر میں ہی غزہ میں تنظیم کے طبی مراکز میں غذائی قلت کے شکار نو ہزار تین سو بچوں کو داخل کیا گیا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
تنظیم کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر دوہزار تیئس سے اب تک ایک سو پینسٹھ بچے غذائی قلت سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ دراین اثناغزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو ساٹھ دن گزرنے کے بعد فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے آج منگل کو ایک شماریاتی رپورٹ میں صیہونی حکومت کی خلاف ورزیوں اور جرائم کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان دو ماہ میں صیہونی حکومت نے سات سو اڑتیس مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔