مصطفی توسّلی - ہندوستان
یہ خط ارسال کیا ہے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کرگل سے
مصطفی توسّلی صاحب نے لکھتے ہیں کہ کافی عرصے سے ریڈیو تہران کو خط لکھنے کا سوچ رہا تھا لیکن آج کل آج کل میں دو مہینے نکل گئے، دوسری طرف عالمی وباء کے کچھ اثرات ہمارے علاقے میں بھی دیکھے گئے ، لیکن اللہ تعالی کا شکر ہے کہ صورت حال خراب ہونے سے بچ گئی اور تقریبا تمام افراد صحتیاب ہوگئے ہیں، ویسے احتیاط کا عمل جاری ہے جو منطقی ہے اور ہم سب کو اس وقت تک احتیاط کرنی چاہیے جب تک اس کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہ ہوجائے، ریڈیو تہران نے اپنے روائیتی انداز کو برقرار رکھا ہوا ہے اور یہی چیز ہمیں ریڈیو تہران کے ساتھ جوڑے ہوئے ہے، ماہ رمضان المبارک میں بہترین پروگرام سننے کو ملے ، علمائے کرام اور دانشوروں کی گفتگو سے بھر استفادہ کیا گيا، اس کے علاوہ دیگر سیاسی اور سماجی پروگرام بھی معیاری تھے، صبح کی نشریات تو بہت دل کو بھاتی ہے، خبریں اور تبصرے بھی حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں، رہا سوال آواز کی کیفیت کا تو عرض ہے کہ ایسی ہوتی ہے کہ ریڈیو تہران کی نشریات سن لی جائیں، ویسے میرا ریڈیو بھی کافی جاندار ہے اور عرصہ داز سے میرا ساتھی ہے۔ ریڈیو تہران کے پرانے دوستوں کو میرا خلوص بھرا سلام عرض کیجیئے گا۔