شنگھائی تعاون تنظیم کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج
شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس آج قازقستان میں شروع ہو رہا ہے جس میں افغانستان سمیت مختلف اہم موضوعات کا جائزہ لیا جائے گا۔
سحرنیوز/دنیا: آستانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اس دو روزہ سربراہی اجلاس میں پندرہ ممالک یعنی ایران، قازقستان، چین، کرقیزستان، پاکستان، روس، تاجکستان، ازبکستان، بیلاروس، منگولیا، آذربائیجان، قطر، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور ترکمانستان کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس بھی اس اجلاس میں دعوت دی گئی ہے۔
امریکہ کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے درمیان اجلاس میں موجود ایران، روس اور چین جیسے ممالک کے ہوتے ہوئے اس بات کا احتمال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اجلاس میں امریکا کے خلاف سخت بیانات دیئے جا سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کی ساڑھے تین ارب کی آبادی کو سمیٹے ہوئے ہے جنہیں دہشت گردی، جغرافیائی سیاسی کشیدگی، ماحولیاتی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، پسماندہ بنیادی ڈھانچہ، اور آج کی ٹیکنالوجیز کے استعمال میں عدم توازن جیسے متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے۔ قازقستان کے صدارتی دفتر کے اعلان کے مطابق ماحولیات، قدرتی علاقوں کے تحفظ، ماحولیاتی سیاحت اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی دستاویزات مرتب کر لی گئی ہیں اور انہیں اجلاس میں منظوری بھی دی جائے گی۔