ایران نے اسرائیل کی 5 فوجی تنصیبات کو براہ راست نشانہ بنایا
برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے اسرائیلی سنسرشپ کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کہ ایران نے اسرائیل کی 5 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا لیکن چونکہ اسرائیل میں سخت سنسر شپ عائد تھی اس لئے یہ خبر سامنے نہیں آئی۔
سحر نیوز/ دنیا: برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے انکشاف کیا کہ ریڈار ڈیٹا کی بنیاد پر اسرائیل کی جانب سے 12 دن تک جاری رہنے والی جارحیت کے جواب میں ایران کے حملوں میں شمالی، جنوبی اور وسطی اسرائیل میں ایرانی میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، جن میں ایک بڑا فضائی اڈہ، ایک انٹیلی جنس کا مرکز اور ایک لاجسٹک بیس شامل ہے۔
یہ خبر ایسے میں سامنے آئی ہے کہ جب اسرائیلی فوج اور کابینہ ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد وقت گزرنے کے باوجود ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بتانے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔ تاہم غیر ملکی میڈیا ذرائع کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تل ابیب کے علاقے میں اسٹریٹجک مقامات اور سینکڑوں عمارتوں پر وسیع حملے کیے گئے۔
صیہونی حکومت نے 13 جون بروز جمعہ صبح کے وقت اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جنگ مسلط کی، جو 12 دن تک جاری رہی، اس دوران غاصب صیہونی حکومت نے امریکہ کی حمایت اور قریبی تعاون سے ایران کی جوہری تنصیبات اور کئی علاقوں کو نشانہ بنایا اور کئی اعلی کمانڈروں، سائنسدانوں، پرفیسروں اور عوام کی ایک بڑی تعداد کو شہید کیا۔ اس کے جواب میں ایران نے اپنے حملوں سے مقبوضہ علاقوں کے اندر مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا اور طاقتور ڈرون اور میزائل آپریشنز سے دشمن کو جارحیت روکنے پر مجبور کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی تنصیبات پر یہ حملے 36 دیگر حملوں کے علاوہ ہیں جن میں اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام ،صنعتی اور رہائشی انفراسٹرکچر کو خاصا نقصان پہنچا۔
اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے خلاف ایران کے منہ توڑ جوابی حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملے اسرائيل کے لئے بہت ہی سخت تھے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارہ روز اسرائیل کے لئے بہت ہی سخت اور دشوار تھے۔ ٹرمپ نے غاصب صیہونی حکومت کے حساس مراکزاور تل ابیب پر ایران کے براہ راست جوابی حملوں کا نام لئے بغیراس بات کا اعتراف کیا کہ یہ بارہ روز حقیقت میں ایک سخت جنگ تھی اور اسرائیل کے لئے یہ بارہ دن بہت ہی سخت تھے۔