Sep ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
  •  روہنگیامسلمانوں کےمسائل پر سنجیدگی سے توجہ کی ضرورت

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے ایک بار پھر اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے میانمار کے مسلمانوں کی افسوسناک صورت حال پر سنجیدگی سے توجہ دینے مطالبہ کیا ہے-

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں اسلامی تعاون کے میانمار رابطہ گروپ کے اجلاس میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کی بڑے پیمانے پر کی جانےوالی خلاف ورزی کو نظر انداز کئے جانے سے انتہاپسندی کی حوصلہ افزائی ہوگی کہا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کو چاہئے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کی افسوسناک صورت حال پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دے ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا کہ حکومت میانمار کو جان لینا چاہئے کہ لوگوں کو ان کی سرزمین سے باہر نکالنا اور دوسرے ملکوں میں دربدر کرنا میانمارکے بحران کا حل نہیں ہے- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ میانمار کی حکومت کو اس ملک کی مسلم برادری کے شہری حقوق کو موثر طریقے سے بحال کر کے ان کے پرانے زخموں پر مرحم رکھنا چاہئے- صدر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران ، میانمار کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار ہے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر اس راہ حل کی حمایت کرتا ہے جس سے میانمار کے مسلمانوں کے مکمل انسانی حقوق، ان کی انسانی شان اور سیکورٹی کی ضمانت ملتی ہو-اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے یمن میں سعودی عرب اور اس کے حامیوں کی جانب سے عوام پر اندھا دھند بمباری سمیت دیگر جارحانہ اقدامات کو غلط اور تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے منافی قرار دیا اور کہا کہ یمن کے بےگناہ عوام کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں ہے - ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی ذرائع ابلاغ کے مدیروں اور سینیئر صحافیوں سے ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا خیال ہے کہ یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، وہاں انسان دوستانہ امداد پہنچائی جانی چاہئے اور یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کی جانی چاہئے تاکہ یمن کے عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں- ایران کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، ہمیشہ علاقے کی ان حکومتوں کے مسائل و مشکلات کے حل میں مدد کرتا ہے جو ایران سے مدد کی درخواست کرتی ہیں کہا کہ تہران نے اسی بنیاد پر، دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں شام اور عراق کی مدد کی ہے- صدر حسن روحانی نے عراق کے کردستان علاقے کی علیحدگی کے لئے ریفرنڈم کے انعقاد کے بارے میں کہا کہ یہ ریفرنڈم، عراق اور پورے علاقے کے امن و سیکورٹی کو خطرے میں ڈال دے گا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ علاقے کی جغرافیائی سرحدیں تبدیل نہیں ہونی چاہئیں کہا کہ یہ اس اقدام سے ایسی کشیدگی پیدا ہوگی جس کا انجام کسی بھی معلوم نہیں ہے-

ٹیگس