Jul ۰۲, ۲۰۱۹ ۰۸:۲۱ Asia/Tehran
  • امریکہ کا ایران کی طرف سے یورینیم کی افزودگی پر رد عمل

امریکی صدرنے ایران کی طرف سے یورینیم کی افزودگی پر سخت رد عمل ظاہر کیا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی طرف سے یورینیم کی افزودگی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے اور اس پر اقتصادی دباؤ برقرار رہے گا ۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران جانتا ہے کہ وہ کیا کام کررہا ہے ۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دینا غلطی تھی ۔

ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں یورینیم کی افزودگی کی مقدار کو 300 کلو کی حد سے پار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روزکہا کہ انسٹیکس میکنزم کا نفاذ در اصل جوہری معاہدے سے متعلق یورپی ممالک کے وعدوں پر عمل درآمد کا پہلا قدم ہے اور اس بین الاقوامی معاہدے کے مطابق صرف یورپی اقدامات کافی نہیں ہیں بلکہ ایران کو عملی طور پر ان کے اقدامات کے ثمرات ملنے چاہئیں۔

ادھر روس کا کہنا ہے کہ  ایرانی اقدامات کا سبب امریکہ ہے جس نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں عائد کیں۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 8 مئی کو یہ فیصلہ کیا تھا کہ جوہری معاہدے کے بعض احکامات پر عمل نہیں کرے گا اور معاہدے کے فریقین کو بھی 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا تا کہ وہ تیل اور بینکاری شعبوں کے علاوہ دیگر امور سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل کریں.

جوہری معاہدے سے امریکہ کی غیرقانونی علیحدگی سے ایک سال گزر گیا اور اسی دوران ایران نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیگر فریقین کو اس نقصان کا ازالہ کرنے کا کافی وقت دیا.

 

ٹیگس