Jul ۲۵, ۲۰۱۶ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت صیہونی آبادکاروں کو مسجد الاقصی پر دھاوا بولنے کی اجازت دے کر اسے زمان و مکان میں تقسیم اور اسے یہودی رنگ دینا چاہتی ہے۔
    صیہونی حکومت صیہونی آبادکاروں کو مسجد الاقصی پر دھاوا بولنے کی اجازت دے کر اسے زمان و مکان میں تقسیم اور اسے یہودی رنگ دینا چاہتی ہے۔

دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ پر صیہونیوں کے حملے میں ایک فلسطینی نوجوان زخمی ہو گیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں پر حملے میں جنگی گولیاں، دستی بم اور آنسو گیس استعمال کی اور فلسطینی نوجوانوں نے بھی اس حملے کے جواب میں ان پر پتھراؤ کیا۔

صیہونی حکومت نے اسی طرح رام اللہ پر حملہ کرنے کے بعد تین فلسطینیوں کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کر لیا ہے۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق صیہونی آبادکار اتوار کے روز صیہونی فوجیوں کی مدد سے باب المغاربہ کے راستے مسجد الاقصی کے صحن میں داخل ہوئے کہ جس پر فلسطینی نمازیوں نے شدید احتجاج کیا۔

صیہونی حکومت صیہونی آبادکاروں کو مسجد الاقصی پر دھاوا بولنے کی اجازت دے کر اسے زمان و مکان میں تقسیم اور اسے یہودی رنگ دینا چاہتی ہے۔

درایں اثنا صیہونی فوجیوں نے الخلیل اور بیت القدس کے شمال میں دس فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں تیسری انتفاضہ تحریک شروع ہوئی ہے جسے انتفاضہ قدس کا نام دیا گیا ہے۔ اس تحریک میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ٹیگس