Jan ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۷ Asia/Tehran
  • یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت

سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شمال مغربی صوبے صعدہ کے شہر کتاف کے بازار پر بمباری کی جس میں کم سے کم دس عام شہری شہید ہوگئے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی طیاروں نے شمال مغربی صوبے صعدہ کے ہی غمر شہر پر بمباری کرکے کم سے کم دو بچوں کو شہید کردیا جبکہ ان حملوں میں ایک خاتون اور دوبچے زخمی ہوگئے۔
سعودی جنگی طیاروں نے جمعرات کو صوبہ صعدہ کے ہی باقم شہر میں ایک رہائشی مکان پر حملہ کردیا اس حملے میں بھی دو یمن بچے شہید اور چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ صوبہ الحدیدہ میں سعودی عرب کے ذریعے جاری محاصر کے نتیجے میں ایک بہت بڑا انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے اور دواؤں کی قلت کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا افراد موت کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں۔
اس درمیان یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورس نے جنوبی صوبے تعز میں الشقب اور المفالیس محاذوں پر سعودی اتحادی فوجیوں کے اڈوں پرحملے کئے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس کے جوانوں نے اپنی ان کارروائیوں میں سعودی عرب کے پندرہ اتحادی فوجیوں کو ہلاک اور متعدد دیگر کو زخمی کردیا ہے۔ یمن سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ یمن کے مغربی ساحل کے محاذ پر سعودی عرب سے وابستہ ایجنٹ عبدالرحمن الصبیحی اور اس کے کئی ساتھی یمنی فوج کے حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
اس سے پہلے یمنی ذرائع نےاعلان کیا تھا کہ سعودی جنگی طیاروں نے صوبہ ابین کے علاقے ھمدان کے الاستقبال فوجی اڈے پر حملے میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے۔
درایں اثنا یمن کے علما نے اپنے ایک اجلاس میں ملک کے مختلف علاقوں میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے یمنی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ یمنی فوج کی صف میں شامل ہو کر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ اس درمیان خبر ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے سعودی عرب کے اندر نجران میں سعودی فوجی اڈے پر زلزال دو میزائل سے حملہ کیا ہے۔ یمنی فوج نے یہ میزائلی حملہ نجران کے عباسہ فوجی اڈے پر کیا ہے جس میں سعودی فوج کو خاصہ جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

ٹیگس