یمن کا اسرائیل کے خلاف آپریشن کا چوتھا مرحلہ
یمن کی مسلح افواج نے صیہونی حکومت کے خلاف چوتھے مرحلے کے آپریشن کا آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے رفح پر صیہونی فوج کے حملے کے نتائج کے بارے میں سخت انتباہ دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صنعا غزہ پٹی پر اسرائیل اور امریکہ کے حملوں اور رفح کے علاقے میں ان کی فوجی کارروائیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیل، رفح میں اپنی فوجی کارروائیاں شروع کرے گا تو ان تمام بحری جہازوں کو فوجی حملے کا نشانہ بنایا جائے گا جو مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوں گے۔ یحیی سریع نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ جنگ بند نہيں ہوگی اور ملت فلسطین کا محاصرہ ختم نہيں ہوگا تو ہم ایک بڑی اور بھرپور جنگ کے مقدمات فراہم کرنے اور اس کی تیاری کے لئے ذرہ برابر بھی پس و پیش نہيں کریں گےاس سے قبل یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دوسودو دنوں میں ایک سو دو بحری جہازوں کو حملے کا نشانہ بنایا جا چکا ہے تاکید کے ساتھ کہا کہ جب تک غزہ کی جنگ اور اس کا محاصرہ جاری رہے گا اس وقت تک ہمارے حملے بھی جاری رہیں گے۔
بدرالدین الحوثی نے کہا کہ یمن کی فوجی کارروائيوں کے بعد سے بحر احمر سے امریکی بحری جہازوں کی اسّی فیصد رفت و آمد رک گئی ہے اور بحراحمر سے ہو کر گذرنے والے امریکی بحری جہازوں کے بیمے کے اخراجات میں بعض مواقع پر پچاس ملین ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہےتحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کی ایلات بندرگاہ پوری طرح بند ہوگئی ہے اور صیہونی حکومت کو سامان درآمد کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔