Apr ۲۰, ۲۰۱۸ ۰۹:۳۴ Asia/Tehran
  • شامی صدر کا فاتحانہ انداز، فرانس کا اعزازی نشان واپس

شام کے صدر بشار اسد نے شام پر امریکی حملے میں فرانس کی شرکت کے رد عمل میں فرانس کا اعزازی نشان واپس کر دیا۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق شام کے غیور صدر بشار اسد نے شام پر امریکی حملے میں فرانس کی شرکت کے رد عمل میں فرانس کا اعزازی نشان واپس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں امریکہ کے غلام اور فرمانبردار ملک کے اعزازی نشان کی کوئی ضرورت نہیں۔

شام کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دمشق میں متعین رومانیہ کے سفارتخانے کے توسط سے جو شام میں فرانسیسی مفادات کی حفاظت کرتا ہے فرانس کا یہ نشان واپس لوٹادیا گیا - شام کے ایوان صدر کے ایک ذریعے نے خبردی ہے کہ یہ بات صدر بشار اسد کی شان کے خلاف ہے کہ وہ  ایک ایسے ملک کا نشان اور تمغہ اپنے پاس رکھیں جو امریکا کا غلام ہو، جس نے شام میں ہر دہشت گرد گروہ کی حمایت کی ہو اور جس نے ہر طرح کے بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہو - دوہزار ایک میں فرانس کے اس وقت کے صدر جیک شیراک نے پیرس میں شام کے صدر بشار اسد کو فرانس کےاس  نشان سے نوازا تھا۔ یہ نشان فرانس کا سب سے اعلی نشان سمجھا جاتا ہے -

واضح رہے کہ امریکا برطانیہ اور فرانس نے گذشتہ سنیچر کو شام کے مختلف علاقوں پر ایک سو سے زائد میزائل فائر کئے تھے اور یہ بہانہ بنایا تھا کہ یہ میزائل غوطہ شرقی کے شہر دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں فائر کئے گئے ہیں ان ملکوں نے شام کی حکومت پر جھوٹا الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ہی دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے -

 

ٹیگس